ایک رسالے میں "تذکرۃ الواعظین" کے حوالے سے یہ تحریر کیا گیا ہے کہ" ذی الحجہ کی پہلی رات جو آ دمی دورکعت نفل ادا کر ے، فاتحہ کے بعد پچیس مرتبہ سو رت اخلاص پڑھے، تو اس کے نامہ اعمال میں پچیس سال کی عبادت کا ثواب لکھا جاتا ہے، اور مرنے سے پہلے جنت میں اس کا مقام دکھایا جاتا ہے" کیا یہ حدیث ہے؟ اگر حدیث ہے تو کتب حدیث سے اس کا حوالہ لکھ دیجیے گا؟
"تذكرة الواعظين" ميں یہ روایت کسی سند کے بغیر ان الفاظ سے منقول ہے:
"من صلی أربع ركعات في أول ليلة من ذي الحجة، فيقرأ بعد الفاتحة الإخلاص خمسة وعشرين مرة، كتب الله في ديوانه عبادة خمسة وعشرين سنة، ولا يموت في الدنيا إلا رأى موعده في الجنة."
تذکرۃ الواعظین، الباب السادس والخمسون فی فضیلۃ أيام العشر من ذي الحجة، ص: 154
اس روایت كی کوئی صحیح یا ضعیف سند نہیں مل سکی،لہذا جب تک کوئی معتبر سند نہ مل جائے، اسے بیان کرنے سے احتراز کیا جائے۔
ملاحظه: ذی الحجہ کے دس دنوں کے فضائل اور ان دنوں میں قیام اللیل اور روزے کی فضیلت میں کئی احادیث مباركہ وارد ہیں، ان روایات کو بیان کرنا چاہيے۔فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144111201881
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن