میں نے ابھی گھر خریدا ہے، جس کی کل مالیت 80لاکھ روپے ہے جس میں 20لاکھ میرے ہیں اور باقی رقم میں نے اپنے والد صاحب سے قرض لی ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ اگر میرے پاس ایک تولہ سونا اور کچھ نقد رقم موجود ہو تو کیا میرے اوپر زکوٰۃ فرض ہے یا میرے ذمہ قرض ادا کرنا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر آپ نے تجارت کے لیے نہیں بلکہ رہائش کے لیے 80 لاکھ کا گھر خریدا ہے جس کی وجہ سے آپ پر 60 لاکھ کا قرضہ ہے تو اس صورت میں ایک تولہ سونا اور کچھ نقد رقم ملکیت میں ہونے کی وجہ سے آپ پر زکوٰۃ لازم نہیں ہوگی، اس لیے کہ قرض رقم نکالنے کے بعد آپ کے پاس نصاب کے بقدر رقم نہیں بچے گی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202926
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن