بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

’’زویا‘‘ نام کا مطلب اور رکھنے کا حکم


سوال

مجھے  "زویا"  نام کے  بارے  میں  پوچھنا  ہے کہ کیا یہ نام رکھ  سکتے ہیں؟

جواب

اولاد  کے  حقوق میں سے  ایک بنیادی اور اہم حق یہ ہے کہ والدین ان کا اچھا نام منتخب کریں، کیوں کہ قیامت کے دن لوگوں کو نام اور ولدیت کے ساتھ پکارا جائے گا، لہٰذا یا تو اچھے معنٰی والا عربی نام یا انبیاء کرام علیہم السلام اور صحابہ  وصحابیات رضوان اللہ علیہم کے ناموں میں سے کوئی نام رکھنا چاہیے۔" زویا "  کا لفظ اردو  اور عربی لغت میں موجود نہیں ،  اس لیے اس کے معنی کا علم نہیں ہے؛ لہٰذا بہتر ہے کہ یہ نام نہ رکھا جائے، لڑکی کا نام کسی صحابیہ رضی اللہ عنہا کے نام پر یا عربی کا اچھے معنی والا کوئی نام رکھ لیجیے۔  فقط واللہ اعلم

مزید فائدے کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

لڑکیوں کے نام


فتوی نمبر : 144207200404

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں