بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

ظہر کی جماعت کو وقت کم رہ جانے کی صورت میں سنتوں کے پڑھنے کا حکم


سوال

اگر ظہر کی فرض نماز  کے لیے  2 منٹ باقی ہوں، یعنی  یہ  یقین  ہو  کہ  اس  وقت  میں  جماعت  شروع  ہونے  سے  پہلے  سنتیں مکمل نہیں  ہو ں  گی، تو کیا کرنا چاہیے؟

جواب

اگر سنتیں شروع نہیں کی تھیں، تو فرض نماز کے بعد پہلے دو رکعت سنت پڑھی جائے،اس کے بعد چار رکعت سنت ادا کریں۔

اگر سوال کا منشاء کچھ اور  ہو  تو  تفصیل کے ساتھ لکھ کر دوبارہ معلوم کر لیا جائے۔

تبیین الحقائق میں ہے:

"قال رحمه الله: (و قضى التي قبل الظهر في وقته) أي في وقت الظهر (قبل شفعه) أي قبل الركعتين اللتين بعد الفرض وهذا عند محمد وعندهما يبدأ بالركعتين، ثم يقضي الأربع؛ لأنها لما فات محلها صارت نفلا مبتدأ فيبدأ بالركعتين كي لا يفوت محلها وعند محمد هي سنة على حالها فيبدأ بها ... (قوله: أي قبل الركعتين إلى آخره) قال في فتح القدير: و الأولى تقديم الركعتين؛ لأنّ الأربع فاتت عن الموضع المسنون فلاتفوت الركعتان أيضًا عن موضعهما قصدًا بلا ضرورة".

(كتاب الصلاة، باب إدراك الفريضۃ، ج:1، ص:183، ط:المطبعة الكبرى الأميرية - بولاق، القاهرة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144511100319

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں