کیا آفس کی لیبر کو زکاۃ دی جا سکتی ہے؟ جب کہ وہ بہت غریب ہو۔
جس شخص کے بارے میں غالب گمان یہ ہو کہ اس کی ملکیت میں ضروریاتِ اصلیہ سے زائد اتنا مال یا سامان نہیں ہے جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر ہو تو ایسے آدمی کو زکاۃ دی جا سکتی ہے جب کہ وہ سید اور ہاشمی نہ ہو۔
لہذا آفس کی لیبر کے بارے میں ایسا گمان یا تحقیق ہو تو ان کو زکاۃ دی جا سکتی ہے۔ البتہ زکاۃ کی رقم ان کے کسی کام کے معاوضے میں دینے سے زکاۃ ادا نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201583
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن