آلتی پالتی بیٹھ کر خوراک یا کھانا وغیرہ کھانا شرعاً کیسا ہے؟ خاص طور پر عذر کی وجہ سے یا پھر عادت کی وجہ سے یا ویسے بے خیالی میں؟
کھانا کھاتے وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دو نوں قدموں کے بل اکڑوں ہوکر بیٹھنا یا دائیں پیر کو اٹھاکر اور بائیں پیر کو بچھا کر بیٹھنا ثابت ہے، آلتی پالتی مار کر اور چار زانو بیٹھ کر کھانا سنت سے ثابت نہیں، لیکن جائز ہے، چاہے عذر کی بنا پر ہو یا عادت یا بے خیالی میں۔
"حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ سُلَيْمٍ، قَالَ : سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ: بَعَثَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَاجَةٍ فَجِئْتُ وَهُوَ يَأْكُلُ تَمْرًا وَهُوَ مُقْعٍ". (مسند أحمد، رقم الحديث: ١٢٨٦٠) فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144105200956
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن