کیا میں اپنے بیٹےکا نام أَرْحَمْ یا رَاحِمرکھ سکتا ہوں؟
"أرحم" کا معنی ہے:" زیادہ رحم دل"۔ ایک حدیث میں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو "أرحم أمتي" یعنی امت کا سب سے زیادہ رحیم شخص کہا گیا ہے۔ اور "رَاحِم" کی بجائے عربی زبان میں "رَحِیْم"کا لفظ استعمال ہوتا ہے جس کا معنیٰ ہے : "رحم کرنے والا"۔ یہ بھی اچھا معنیٰ ہے؛ اس لیے "ارحم" اور "رحیم" نام رکھنے میں کوئی شرعی قباحت نہیں. واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200067
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن