یہاں افغانستان میں( ایک من )کی مقدار (4:8)کلو ہے جب کہ لوگ اس کو (4:5)کلو لیتے اور اسی (4:5)پر واپس بیچتے ہیں، کیا یہ جائز ہے یا نہیں?
اگر لینے اور دینے والوں میں سے ہر ایک کو اس بات کا علم ہو کہ ایک من میں (4:5) کلو لیا اور دیا جائے گا اور اس میں کسی قسم کا دھوکا یا غلط بیانی سے کام نہیں لیا جائے تو اس وزن پر خرید و فروخت کرنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200144
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن