سنتوں کے لیے وقت نہ ہونے کی صورت میں امام نے سنت پڑھے بغیر فجر کی نماز پڑھائی تو کیا حکم ہے؟
امام سنتیں پڑھے بغیر فرض نماز پڑھا سکتا ہے، البتہ نماز مکروہ نہ ہوگی، اشراق کا وقت ہوجانے پر فوت شدہ سنتیں پڑھ لے۔ تاہم اس کے لیے بہتر یہ ہے کہ پہلے سنتوں کا اہتمام کرے، اگر کبھی جماعت کا وقت ہوجائے اور امام نے سنتیں نہ پڑھی ہوں تو مقتدی امام کو سنتوں کی ادائیگی کاموقع دیں ، حدیث شریف میں ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آں حضرتﷺاگر ظہر سے پہلے چار سنتیں نہیں پڑھ سکتے تھے تو بعد میں پڑھ لیا کرتے تھے(اور ظاہر ہے آں حضرتﷺہی امام ہوا کرتے تھے)۔
"عن عائشۃ ان النبی صلی اللہ علیہ وسلمکان اذا لم یصل اربعاً قبل الظھرصلاھن بعدھا"۔ (ترمذی ج۱ ص ۵۷ باب ماجآء فی الرکعتین قبل الظھر ورکعتین
بعد ھا)
مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو : کفایت المفتی 125/3،فتاوی رحیمیہ 129/4،خیرالفتاوی 331/2،احسن الفتاوی 286/3۔ فقط و ﷲ اعلم
فتوی نمبر : 144001200675
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن