بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

انشرہ نام رکھنا


سوال

میں نے اپنی بیٹی کا نام ’’اَنشَرَه‘‘ رکھا ہے،یہ درست ہے ؟

جواب

عربی گرامر کے لحاظ سے ’’ أَنْشَرَه‘‘ اسم (نام )نہیں، بلکہ فعل (فاعل اور مفعول پر مشتمل مکمل جملہ) ہے۔اور قرآن کریم کی سورۂ عبس میں ہے:

{ثُمَّ اِذَا شَآءَ اَنْشَرَه}۔ ترجمہ: پھر  جب اللہ چاہے گا اس کو دوبارہ زندہ کرے گا۔ 

لہذا  اس جملہ کو بطورِ  نام رکھنا درست نہیں ۔ صحابیات کے اسماء میں سے کوئی نام منتخب کرکے رکھ لیں۔ہماری ویب سائٹ پر بچیوں کے بہت سارے نام موجود ہیں وہاں سے بھی انتخاب کرسکتے ہیں ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200973

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں