کیا عورت مشت زنی کرسکتی ہے؟ کیا ایسی صورت میں عورت بھی ناپاک ہو جاتی ہے?
انگشت زنی بھی مشت زنی کی طرح ناجائز اور گناہ ہے، اسلام نے جنسی خواہشات کو مکمل کرنے کے لیے جو جائز راستے متعین کیے ہیں اِن ہی میں خود کو محدود کرنا چاہیے، باقی تمام راستے ناجائز ہیں، ان کو قرآنِ عظیم میں حد سے تجاوز کرنا کہا گیا ہے:
{فَمَنِ ابْتَغَى وَرَاءَ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْعَادُونَ} ( سورۃ المومنون ، آیت ، ۵ تا ۸)
ترجمہ: پھر جو کوئی ڈھونڈے اس کے سوا سو وہی ہیں حد سے بڑھنے والے۔ (ترجمہ از شیخ الہند)
باقی اگر عورت نے شہوت سے اپنی انگلی شرم گاہ میں داخل کی تو بعض فقہاء کے قول کے مطابق غسل لازم ہوجاتاہے، احتیاط اسی قول میں ہے، لہذا شہوت ہونے کی صورت میں عورت غسل کرے اور اگر اس عمل کے دوران منی خارج ہوگئی توعورت پر بالاتفاق غسل واجب ہوجائے گا۔
"ذكر العلامة الحلبي هنا تفصيلاً، فقال: والأولى أن يجب في القبل إذا قصد الاستمتاع؛ لغلبة الشهوة؛ لأن الشهوة فيهنّ غالبة فيقام السبب مقام المسبب وهو الإنزال دون الدبر لعدمها". (1/229)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200617
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن