اوجھڑی کا کیا حکم ہے؟
حلال جانور کی اوجھڑی کھانا جائز ہے، البتہ خوب اچھی طرح سے پاک و صاف کرنا ضروری ہے۔
’’امداد الفتاوی‘‘ میں ہے:
’’ اوجھڑی کی حلت اس لیے ہے کہ اس میں کوئی وجہ حرمت کی نہیں، فقہاء نے اشیائے حرام کو شمار کردیا ہے، یہ ان کے علاوہ ہے، یہ شمار "درمختار" کے مسائل شتٰی میں مذکور ہے:
والغدة، والخصیة والمثانة، والمرارة، والدم المسفوح، والذکر. اهـ ‘‘. (4/104)
’’فتاوی رحیمیہ‘‘ میں ہے:
’’فقہاء نے جانور کی سات چیزوں کو حرام قراردیا ہے، ان سات چیزوں میں اوجھڑی شامل نہیں ہے ، لہذا اسے حلال کہا جائے گا، جو اِسے حرام قرار دیتے ہیں وہ دلیل پیش کریں‘‘۔ (10/81، ط: دارلاشاعت) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200827
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن