میں نے نیت کی تھی کہ اللہ مجھے اولاد دے تو میں سگریٹ چھوڑ دوں گا ، اور میں نے ایک ہفتہ نہیں پی، لیکن اب میری طبیعت خراب ہورہی ہے ، اگر میں دوبارہ شروع کروں تو کوئی مسئلہ تو نہیں ہوگا؟
مذکورہ الفاظ سے نذر منعقد نہیں ہوئی، البتہ سگریٹ پینا شرعاً مکروہ ہے اور طبی اعتبار سے بھی انتہائی نقصان دہ ہے، اس سے اجتناب ہی بہتر ہے، وقتی طور پر تو یہ عادت چھوڑنے سے تکلیف ہوگی، لیکن ان شاء اللہ کچھ دنوں میں اس کے ترک کی عادت پڑ جائے گی۔ اگر یک دم چھوڑنے سے طبیعت زیادہ خراب ہو تو معالج سے مشورہ کرلیجیے، ایسی صورت میں آہستہ آہستہ اس کی تعداد کم کرکے مکمل چھوڑنے کی کوشش کیجیے۔
"(وَمِنْهَا) أَنْ يَكُونَ قُرْبَةً مَقْصُودَةً، فَلَا يَصِحُّ النَّذْرُ بِعِيَادَةِ الْمَرْضَى وَتَشْيِيعِ الْجَنَائِزِ وَالْوُضُوءِ وَالِاغْتِسَالِ وَدُخُولِ الْمَسْجِدِ وَمَسِّ الْمُصْحَفِ وَالْأَذَانِ وَبِنَاءِ الرِّبَاطَاتِ وَالْمَسَاجِدِ وَغَيْرِ ذَلِكَ وَإِنْ كَانَتْ قُرَبًا؛ لِأَنَّهَا لَيْسَتْ بِقُرْبٍ مَقْصُودَةً ... وَمِنْ مَشَايِخِنَا مَنْ أَصَّلَ فِي هَذَا أَصْلًا فَقَالَ: مَا لَهُ أَصْلٌ فِي الْفُرُوضِ يَصِحُّ النَّذْرُ بِهِ وَلَا شَكَّ أَنَّ مَا سِوَى الِاعْتِكَافِ مِنْ الصَّلَاةِ وَالصَّوْمِ وَغَيْرِهِمَا لَهُ أَصْلٌ فِي الْفُرُوضِ، وَالِاعْتِكَافُ لَهُ أَصْلٌ أَيْضًا فِي الْفُرُوضِ وَهُوَ الْوُقُوفُ بِعَرَفَةَ، وَمَا لَا أَصْلَ لَهُ فِي الْفُرُوضِ لَا يَصِحُّ النَّذْرُ بِهِ كَعِيَادَةِ الْمَرْضَى وَتَشْيِيعِ الْجِنَازَة وَدُخُولِ الْمَسْجِدِ وَنَحْوِهَا وَعُلِّلَ بِأَنَّ النَّذْرَ إيجَابُ الْعَبْدِ فَيُعْتَبَرُ بِإِيجَابِ اللَّهِ تَعَالَى. [بدائع الصنائع : ٥/ ٨٢-٨٣] فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144102200082
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن