کیا بلیک فرائیڈے کی سیل سے کچھ منگوا سکتے ہیں؟
جمعہ کا دن حدیث شریف کے مطابق تمام ایام کا سردار اورنہایت مبارک دن ہے، یہ دن مسلمانوں کی عبادت کے لیے مخصوص ہے،اس دن کے ادب واحترام اور تعظیم کا مسلمانوں کو حکم دیا گیا ہے، جمعے کو ’’سیاہ دن‘‘ کہنا (قطع نظر اس بات کے کہ اس کی بنیاد کیاہے) جمعے کے ادب اور اس کی تعظیم کے خلاف ہے۔ گو بعض لوگوں کاکہناہے کہ تاجر حضرات سیاہ روشنائی مالی نفع لکھنے کے لیے اور سرخ روشنائی تجارتی خسارہ لکھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، اس دن چوں کہ نفع زیادہ ہوتا ہے؛ لہذا اس مناسبت سے اس دن کو ’’بلیک ڈے‘‘ کہاگیا۔ یا بعض لوگ کہتے ہیں کہ عیسائیوں کے مذہبی تہوارکرسمس کی تیاریوں کے سلسلہ میں سڑکوں پراس دن لوگوں کے اژدہام کی بنا پر ’’بلیک ڈے ‘‘ کہاجاتاہے،ان جیسی محتمل وجوہات کے باوجود اس دن کو سیاہ کہنے کی گنجائش نہیں ۔
بہرحال [بلیک فرائیڈے] غیرمسلموں کاایک معاشرتی اور ثقافتی دن ہے اور مسلمانوں کو جس طرح غیر مسلموں کے مذہبی تہوارو ایام میں شریک ہونے اور انہیں رائج کرنے اجازت نہیں، اسی طرح ان کی اقتدا میں ان کی معاشرت اور غیراسلامی ثقافت سے بچنے کا حکم دیاگیاہے۔
اس لیے غیر مسلموں کے مروج تہواروں کو فروغ دینے اور ان سے فائدہ اٹھانے سے احتراز کرنا ہی بہتر معلوم ہوتا ہے۔ تاہم! اگر کوئی اس سیل سے خریداری کر لیتا ہے تو اس کو حرام نہیں کہا جائے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200029
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن