جس شخص کے پاس صرف ایسی زمینیں ہوں جو فی الحال بنجر ہوں، کئی سالوں سے کسی قسم کی آبادی ان میں نہ ہو، اور وہ ضرورت کی ہیں، لیکن وسائل نہ ہونے کی وجہ سے اسے آباد نہ کرسکے،اور اس کے پاس اس کے علاوہ کوئی اور چیز نہیں جو نصابِ زکات کو پہنچے،تو کیا اس شخص کو صدقہ فطر دے سکتے ہیں ؟
جب یہ زمینیں ضرورت پوری کرنے کے لیے کافی نہیں ہیں اور ان کے علاوہ کوئی ایسی چیز بھی نہیں ہے جو ضرورت سے زائد ہو اور نصاب کے بقدر ہو تو تو ایسے شخص کو صدقۃ الفطر دیاجاسکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200799
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن