بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

بیع یک طرفہ طورپر مسنوخ نہیں ہوسکتی


سوال

 زید ایک گھر کا سودا کرتا ہے چار ماہ مدت طے پاتی ہےزید اس مد میں کچھ رقم ادا بھی کردیتا ہے اب زید کو ایک اور گھر پہلےوالے کی نسبت کم قیمت میں دستیاب ہے، کیا زید پہلے سودے کو ختم کر سکتا ہے؟ 

 

جواب

سودا مکمل ہوجانے کے بعد اب زید  یک طرفہ طور پر اس  سودے کو ختم نہیں کرسکتا،البتہ  بیچنے والے کی رضامندی ہو تو سودا ختم کیا جاسکتاہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143906200030

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں