میری زوجہ کی ملکیت میں گولڈ ہے، جو ان کو اپنے ماں باپ کی طرف ملا ہے شادی کے موقع پر، اور میرے پاس ایک گاڑی ہے جو کہ میری ملکیت ہے اور کچھ نقد رقم بھی ہے، لیکن جتنے میرے اثاثے ہیں اتنا ہی مجھ پر قرض ہے، اور گھر میں ٹی وی اور فریج وغیرہ بھی جہیز میں آئے ہیں، میرا سوال یہ ہے کہ زوجہ کے گولڈ پر جتنی زکاۃ بنتی ہے، کیا میں اس زکاۃ کا مستحق ہوں؟ شریعت کا کیا حکم ہے؟ اگر مستحق ہوں تو زکاۃ لینے کا طریقہ کیا ہونا چاہیے؟
میاں بیوی ایک دوسرے کو اپنے مال کی زکاۃ نہیں دے سکتے؛ لہذا آپ بیوی کی زکاۃ کسی طرح بھی وصول نہیں کرسکتے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200950
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن