میری زوجہ کے پاس زیورات ہیں، جو ان کو شادی کے موقع پر ان کی امی کے طرف سے ملے ہیں، جن کی ملک میری زوجہ کی ہے، اور میرا اس میں کوئی اختیار نہیں ہے، سوال یہ ہے کہ زکاۃ کون ادا کرے گا، شریعت کی رو سے زکاۃ کس پر فرض ہے؟
بیوی کی ملکیت میں جو زیورہے اس کی زکاۃ اسی پر لازم ہے، شوہر پر بیوی کے زیورات کی زکاۃ ادا کرنا لازم نہیں ہے، اور بیوی پر اس کے زیور کی زکاۃ لازم ہونے میں یہ تفصیل ہے کہ اگر اس کی ملکیت میں صرف سونے کے زیورات ہیں، اس کے علاوہ نقدی، چاندی، مالِ تجارت نہیں ہے، تو اس سونے پر زکاۃ واجب ہونے کا نصاب ساڑھے سات تولہ سونا ہے، اگر اس کی ملکیت میں ساڑھے سات تولہ یا اس سے زیادہ سونا موجود ہے تو اس پر زکاۃ لازم ہے،اور اگر اس سے کم ہو تو زکاۃ لازم نہیں ہے۔
اور اگر سونے کے ساتھ، کچھ چاندی یا ضرورت سے زائد کچھ نقدی بھی موجود ہو تو پھر زکاۃ واجب ہونے کا نصاب ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت ہے۔
البتہ شوہر بیوی کی اجازت سے اس کی طرف سے زکاۃ ادا کرسکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200983
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن