باپ کی طرف سے کوئی ہنر ملا، پھر ٣ بیٹوں میں سے ایک نے اُس ہنر کا استعمال کرتے ہوئے باپ کے کاروبار کو فروغ دیا ، factory قائم کی، properties لیں، اب وہ دو بیٹے تمام جائیداد میں سے برابر کا حصہ مانگیں تو اس کا کیاحکم ہے ؟
سیکھا ہوا ہنر تو انسان کی اپنی صلاحیت ہے، اس میں کسی کی شراکت نہیں ہوسکتی؛ اس لیے اگر بیٹے نے باپ کے اثاثوں اور ملے ہوئے کاروبار کے علاوہ الگ سے کاروبار کیا اور کمایا تو وہ صرف اسی بیٹے کا ہے، صرف ہنر سیکھنے کی وجہ سے جائے داد میں حصہ مانگنے کا مطالبہ درست نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200459
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن