اگر قربانی کا جانور غصے سے یا خوف سے بے قابو ہو جائے، تو کیا اسے تکبیر پڑھ کر گولیوں کا نشانہ بنا کر قربان کیا جاسکتا ہے؟
بصورتِ مسئولہ اگر جانور (جیسے گائے بیل وغیرہ ) بے قابو ہو جائے اور کسی طرح قابو میں نہ آرہا ہو تو اس کو گولی مار کر زخمی کیا جاسکتا ہے ، لیکن حلال ہونے کے لیے ضروری ہے کہ زخمی کرنے کے بعد اس کو شرعی طریقہ سے ذبح کیا جائے، اگر ذبح کرنے سے پہلے وہ مر جائے تو اس کا کھانا حلال نہیں ہوگا۔تکبیر پڑھنا ذبح کے وقت ضروری ہے ، گولی مارتے وقت تکبیر پڑھنے کا اعتبار نہیں۔
فتاوی شامی میں ہے:
(وحل) المذبوح (بقطع أي ثلاث منها) إذ للأكثر حكم الكل....والمختار أن كل شيء ذبح وهو حي أكل، عليه الفتوى - {إلا ما ذكيتم} [المائدة: 3]- من غير تفصيل۔
(کتاب الذبائح، ج:6، ص:295، ط:ایچ ایم سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144112201071
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن