زید عمرو بکر مشترک سودا کرتے ہیں، لیکن اس میں عمرو کے پاس نقد رقم موقع پر نہیں ہے اور وہ یہ کہہ رہا ہے کہ میں بعد میں ادا کروں گا، مطلب بیعانہ کے پیسے بھی نہیں ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا عمرو کا اس سودا میں منافع لینا صحیح ہے کہ نہیں؟
صحیح ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200074
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن