ہمارے علاقے میں ایک بھولا آدمی ہے جسے کسی چیز کا نہیں پتا۔پاکی نا پاکی کا نہیں پتا۔دماغی توازن درست نہیں ہے۔ وہ آدمی سردیوں میں بازارمیں تندور پر رات کے وقت بیٹھ جاتا ہے اور گندگی وغیرہ تندور میں گر جاتی ہے۔آیا اس تندور سے روٹی کھانا جائز ہے کہ نہیں۔
واضح رہے کہ محض شبہ کی بناء پر کسی چیز کو ناجائزقرار نہیں دیاجاسکتا، مذکورہ شخص اگر کسی تنورکے قریب بیٹھ جاتاہے تو اس بیٹھنے سے نجاست کا تنور میں گرنا یاگرانا لازم نہیں آتا، اس لیے جب تک نجاست کا اثر نہ ہواس وقت تک اس تنور سے روٹی لینے میں کوئی حرج نہیں ۔ نیز یہ بھی یاد رہے کہ تنور اگر ناپاک ہو جائے تو اس میں آگ جلانے سے پاک ہو جائے گا بشرطیکہ گرم ہونے کے بعد نجاست کا اثر نہ رہے۔
فتاوی شامی میں ہے :
"( و ) يطهر ( زيت ) تنجس ( بجعله صابونا ) به يفتى للبلوى .كتنور رش بماء نجس لا بأس بالخبز فيه"۔(2/464)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200780
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن