بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1446ھ 18 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

تنور کی پاکی کا حکم


سوال

 ہمارے علاقے میں ایک بھولا آدمی ہے جسے کسی چیز کا نہیں پتا۔پاکی نا پاکی کا نہیں پتا۔دماغی توازن درست نہیں ہے۔ وہ آدمی سردیوں میں بازارمیں  تندور پر رات کے وقت بیٹھ جاتا ہے اور گندگی وغیرہ تندور میں گر جاتی ہے۔آیا اس تندور سے روٹی کھانا جائز ہے کہ نہیں۔

جواب

واضح رہے کہ محض شبہ کی بناء پر کسی چیز کو ناجائزقرار نہیں دیاجاسکتا، مذکورہ شخص اگر کسی تنورکے قریب  بیٹھ جاتاہے تو اس بیٹھنے سے نجاست کا تنور میں گرنا یاگرانا لازم نہیں آتا، اس لیے جب تک نجاست کا اثر نہ ہواس وقت تک اس تنور سے روٹی لینے میں کوئی حرج نہیں ۔ نیز یہ بھی یاد رہے کہ  تنور اگر ناپاک ہو جائے تو اس میں آگ جلانے سے پاک ہو جائے گا بشرطیکہ گرم ہونے کے بعد نجاست کا اثر نہ رہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"( و ) يطهر ( زيت ) تنجس ( بجعله صابونا ) به يفتى للبلوى .كتنور رش بماء نجس لا بأس بالخبز فيه"۔(2/464)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200780

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں