ایک مرد نے اپنی بیوی کو تین طلاق دے دیں اور بعد میں پتا چلا کہ وہ عورت 6 ماہ کی حاملہ ہے، کیا اب وہ اس عورت سے رجوع کر سکتا ہے؟ قرآن و سنت کی روشنی میں راہ نمائی کردیں!
صورتِ مسئولہ میں چوں کہ مذکورہ شخص اپنی بیوی کو تینوں طلاق دے چکا ہے، جس کی وجہ سے وہ اس پر حرمتِ مغلظہ کے ساتھ حرام ہوچکی ہے، رجوع بھی جائز نہیں، اور تجدیدِ نکاح کی بھی اجازت نہیں ہے، تاآں کہ وضع حمل کے بعد عورت کہیں اور نکاح کرلے، (اور اس نکاح کروانے میں پہلا شوہر شریک نہ ہو) اور نکاح کے بعد دوسرے شوہر کا انتقال ہوجائے یا وہ حقوقِ زوجیت کی ادائیگی کے بعد طلاق دے دے اور دوسرے شوہر سے بھی عدت گزر جائے تو پہلے شوہر کے لیے شرعی گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے تقرر کے ساتھ نکاح جائز ہوگا۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وَإِنْ كَانَ الطَّلَاقُ ثَلَاثًا فِي الْحُرَّةِ وَثِنْتَيْنِ فِي الْأَمَةِ لَمْ تَحِلَّ لَهُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ نِكَاحًا صَحِيحًا وَيَدْخُلَ بِهَا ثُمَّ يُطَلِّقَهَا أَوْ يَمُوتَ عَنْهَا كَذَا فِي الْهِدَايَةِ وَلَا فَرْقَ فِي ذَلِكَ بَيْنَ كَوْنِ الْمُطَلَّقَةِ مَدْخُولًا بِهَا أَوْ غَيْرَ مَدْخُولٍ بِهَا، كَذَا فِي فَتْحِ الْقَدِيرِ. وَيُشْتَرَطُ أَنْ يَكُونَ الْإِيلَاجُ مُوجِبًا لِلْغُسْلِ وَهُوَ الْتِقَاءُ الْخِتَانَيْنِ، هَكَذَا فِي الْعَيْنِيِّ شَرْحِ الْكَنْزِ. أَمَّا الْإِنْزَالُ فَلَيْسَ بِشَرْطٍ لِلْإِحْلَالِ". ( كِتَابُ الطَّلَاقِ، الْبَابُ السَّادِسُ فِي الرَّجْعَةِ وَفِيمَا تَحِلُّ بِهِ الْمُطَلَّقَةُ وَمَا يَتَّصِلُ بِهِ، فَصْلٌ فِيمَا تَحِلُّ بِهِ الْمُطَلَّقَةُ وَمَا يَتَّصِلُ بِهِ، ١ / ٦٧٣) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200826
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن