بعض لوگ داڑھی سے ٹوٹے ہوئے بالوں کو دانتوں سے دو ٹکڑے کرکے پھینک دیتے ہے؛ تاکہ جادو وغیرہ نہ ہو سکے، کیا اس کی کوئی اصل شریعت میں ہے؟
سر یا داڑھی کے بال انسانی جسم کا حصہ ہونے کی وجہ سے قابلِ احترام ہیں، اس لیے ان کا حکم یہ ہے کہ اگر سہولت ہو تو اس کو کسی زمین میں دفنا دینا چاہیے، گندگی وغیرہ میں نہیں پھینکنا چاہیے، باقی ڈاڑھی کے گرنے والے بال کو جادو سے بچنے کے لیے دو ٹکڑے کرکے پھینک دینا شرعًا ثابت نہیں ہے، البتہ اگر اس لائن کا کوئی ماہر متبعِ شریعت شخص جادو سے بچنے کے لیے یہ تجویز دیتا ہے تو اس پر عمل کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، اس کا تعلق امور تجربہ سے ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200083
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن