آپ کے فتوی 144008200925 کے حساب سے پوری کوشش کر رہا ہوں، ہر طرح کا علاج، اذکار، تلاوتِ قرآن، سب کچھ کر رہا ہوں، لیکن کوئی فرق نہیں آ رہا ہے، اور حالت مزید خراب ہوتی جا رہی ہے، ڈاکٹر کے حساب سے میری بیماری کا حل جنس تبدیل کروانا ہی ہے، اس کے سوا اور کوئی حل نہیں بچا، میں 24 سالوں سے پوری کوشش کر رہا ہوں کہ جنس تبدیل کروانے کی طرف نہ جاؤں، کوئی دوسرا حل مل جائے، لیکن کوئی اور حل نہیں ملا، خود کشی کے وسوسے اب مجھے جینے نہیں دے رہے، میں اپنے آپ سے اور لڑ نہیں سکتا، برائے کرم میرے مسئلہ کا حل بتا دیں۔
ان وساوس کی طرف قطعاً دھیان نہ دیں، اللہ تعالیٰ کی تقدیر اور فیصلے پر راضی رہیں، نہ تو جنس تبدیل کرائیں اور نہ ہی خود کشی کا سوچیں، ایسے وساوس کی طرف دھیان ہی نہ دیں، ایسا کرنا آخرت خراب کرنے کا باعث بن جائے گا۔ اگر آپ کی نشست و برخاست خواتین کے ساتھ زیادہ ہے، یا ایسے دوست ہیں جو صنفِ نازک کی طرف میلان رکھتے ہیں، تو ایسی صحبت تبدیل کرکے مردانہ مجالس بلکہ صلحاء و علماء کی مصاحبت اختیار کیجیے، نیز آپ کے اسی سوال سے متعلق جو ہدایات سابقہ دو جوابات میں دی گئی ہیں، ان پر عمل کیجیے۔
آپ اس دعا کا ورد کثرت سے کریں۔
"اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ وَسَاوِسَ قَلْبِيْ خَشْیَتَكَ وَ ذِکْرَكَ وَاجْعَلْ هِمَّتِيْ وَ هَوَايَ فِیْمَا تُحِبُّ وَ تَرْضٰی". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200981
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن