کیا بیوی سے چھپانے کے لیے کہ تنخواہ یا بینک اکاؤنٹ میں کتنے پیسے ہیں جھوٹ بولا جا سکتاہے؟ تاکہ وہ فضول خرچی کی خواہشات نہ کرے۔
واضح رہے کہ جھوٹ بولنا مسلمان کی شان کے خلاف اور کبیرہ گناہ ہے ، جس سے ہر صورت بچنا ضروری ہے۔ مسئولہ صورت میں بیوی کو تنخواہ یا اپنی جمع پونجی کے بارے میں بتانا شرعاً مرد کے ذمہ چوں کہ ضروری نہیں ہے ؛ لہذا اس کو اس سے ناواقف رکھنے کے لیے کوئی مبہم (گول مول) بات کی جاسکتی ہے، مگر جھوٹ نہیں بولاجاسکتا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200158
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن