بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

حالتِ نماز میں انتشار ہوجائے تو کیا کرے؟


سوال

حالتِ نماز میں اگر انتشار ہو جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

 حالتِ نماز میں انتشار ہوجائے تو اپنی توجہ نماز کی طرف لگائیں، یہ تصور کریں کہ اللہ احکم الحکمین کے سامنے حاضر ی ہے، اور جو کچھ نماز میں پڑھ رہے ہوں اس کے الفاظ کو پوری توجہ کے ساتھ ادا کریں۔

اگر انتشار کے ساتھ مذی (لیس دار مادہ) کا قطرہ  بھی خارج  ہوجائے تو وضو ٹوٹ جائے گا، فورًا نماز ترک کرکے کپڑا پاک کرنے کے بعد وضو دوبارہ کرکے  نماز پڑھنی ہوگی، اور بے وضو وہاں ذرا بھی اضافی وقت ٹھہرنے کی صورت میں وضو کرکے نماز از سرِ نو پڑھنی ہوگی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200567

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں