حالتِ نماز میں اگر انتشار ہو جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟
حالتِ نماز میں انتشار ہوجائے تو اپنی توجہ نماز کی طرف لگائیں، یہ تصور کریں کہ اللہ احکم الحکمین کے سامنے حاضر ی ہے، اور جو کچھ نماز میں پڑھ رہے ہوں اس کے الفاظ کو پوری توجہ کے ساتھ ادا کریں۔
اگر انتشار کے ساتھ مذی (لیس دار مادہ) کا قطرہ بھی خارج ہوجائے تو وضو ٹوٹ جائے گا، فورًا نماز ترک کرکے کپڑا پاک کرنے کے بعد وضو دوبارہ کرکے نماز پڑھنی ہوگی، اور بے وضو وہاں ذرا بھی اضافی وقت ٹھہرنے کی صورت میں وضو کرکے نماز از سرِ نو پڑھنی ہوگی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200567
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن