میری بیوی سات ماہ کی حاملہ ہے اور روزہ نہیں رکھ سکتی ہے، میں روزانہ کے سو (۱۰۰ ) روپے فدیہ دے رہا ہوں، کیا یہ صحیح ہے؟
اگر آپ کی بیوی کو روزہ رکھنے کی صورت میں اپنی یا اپنے بچے کی مضرت کا غالب گمان ہو تو اسے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہوگی۔ لیکن بعد میں جب بھی روزہ رکھنے کے قابل ہوجائے اس وقت ان روزوں کی قضارکھنا لازم ہوگی، فی الحال فدیہ دینا درست نہیں ہے۔ جتنی رقم آپ نے فدیے میں ادا کی ہے، وہ صدقہ شمار ہوگی۔ فدیہ تو اس وقت دیا جاتا ہے جب کوئی ایسی بیماری کی وجہ سے روزے چھوڑ رہا ہو جس بیماری سے صحت یابی کی کوئی امید نہ ہو یا اتنا ضعیف العمر ہو کہ اب روزہ رکھ ہی نہ سکتاہو یا جب آدمی مرجائے اور اس کے ذمہ پر قضا روزے باقی ہوں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200457
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن