حمل ضائع ہونے کے بعد جو خون آتا ہے وہ حیض ہوگایانفاس؟
حمل( اگر اس کے اعضاء مثلاً ہاتھ، پیر وغیرہ ظاہر ہوگئے ہوں، یعنی چار ماہ کے بعد ) ضائع ہونے کے بعد جو خون جاری ہوتا ہے وہ شرعاً نفاس کا خون ہے، اس کا حکم یہی ہے کہ چالیس دن کے اندر اندر جتنے دن خون جاری رہے گا نماز، روزہ، جماع وغیرہ جائز نہیں ہے، اور چالیس دن کے اندر جس روز خون بند ہوجائے اس کے بعد نماز، روزہ، جماع وغیرہ جائز ہے۔ اور اگر حمل کے اعضاء ظاہر ہونے سے پہلے وہ ساقط ہوجائے تو اگر آنے والے خون سے پہلے پندرہ دن یا اس سے زیادہ پاکی کے گزر چکے ہوں اور یہ خون تین دن سے زیادہ ہو تو حیض شمار ہوگا، ورنہ استحاضہ (بیماری) ہوگا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200266
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن