پہلا خطبہ جب ہوجائے اورامام صاحب بیٹھ جائیں اس دوران اکثر لوگ ہاتھ اوٹھا کر دعا کرتے ہیں، کیا ہاتھ اٹھانا درست ہے؟ میں نے سنا ہے بدعت ہے ؟
دو خطبوں کے درمیان ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا ثابت نہیں، لہذا بغیر ہاتھ اٹھائے دل دل میں دعا کی جائے۔
واضح رہے کہ جمعے کے دن خطبے کے لیے امام کے منبر پر آنے سے لے کر نماز تک حاضرین کے لیے حکم ہے کہ وہ خاموش رہیں اور با ادب، سکون و وقار سے بیٹھیں، اس دوران دل ہی دل میں ذکر کرنے یا درود پڑھنے کی اجازت ہے، زبان سے ذکر بھی نہیں کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144102200151
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن