دورانِ غسل اگر ناک میں پانی لگاتے وقت خون آجائے تو کیا اس غسل کو جاری رکھنا چاہیے؟
اگر غسل کے دوران ناک سے خون آ جائے اور خون کے رکنے کی امید ہو تو بہتر یہ ہے کہ خون کے رکنے کا انتظار کر لیا جائے اس کے بعد غسل کر لیں، بہرحال! خون کے آنے سے غسل پر کوئی فرق نہ آئے گا، غسل کو جاری بھی رکھا جا سکتا ہے، البتہ غسل مکمل کر لینے کے بعد بھی اگر خون جاری رہا تو غسل کرنے والا با وضو نہیں رہے گا، خون کے نکلنے کی وجہ سے وضو ٹوٹ جائے گا اور نماز پڑھنے کے لیے وضو کرنا لازم ہو گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144103200746
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن