کیا اس میں کوئی خاص شرط ہے کہ دوسری شادی کے لیے ، اگر کسی نے یو سی سے اجازت نہ لی تو کیا وہ دوسرا نکاح کرسکتا ہے؟
بیک وقت ایک سے زیادہ (چارتک) شادیوں کے لیے شرعاً اتنی بات ضروری ہے کہ شادی کرنے والا تمام بیویوں کے جسمانی ومالی حقوق ادا کرنے اور ان کے درمیان واجب حقوق میں برابری پر قدرت رکھتاہو۔ باقی یو سی یا پہلی بیوی یا کسی سے اجازت لینا شرعاً ضروری نہیں ہے۔
﴿ فَانْکِحُوْا مَا طَابَ لَکُمْ مِنَ النِّسَآءِ مَثْنٰی وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ فَاِنْ خِفْتُمْ اَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَةً﴾ [النساء: ۳]
ترجمہ: سو تم نکاح کرو ان عورتوں سے جو تمہیں پسند ہوں دو، دو، تین تین، اور چار چار، پھر اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ برابری نہیں کرسکوگے تو ایک ہی عورت پر اکتفا کرو۔ فقط واﷲ سبحانہ وتعالیٰ اعلم
فتوی نمبر : 143909202233
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن