بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

دوسرے علاقے کی پانی کی لائن سے کنکشن لینا اور اس سے وضو کرکے نماز پڑھنے کا حکم


سوال

ہمارے گھر کے آگےسے ایک بہت بڑی پانی کی لائن گزر رہی ہے۔ جب کہ ایک لائن ہماری ہے ، ہماری لائن میں پانی نہیں آتا،  جب کہ دوسری لائن میں جو ہمارے علاقے سے گزر کر کر برا بر والے علاقے کی طرف جاتی ہے اس لائن میں پانی آتا ہے۔ کیا اس لائن سے کنکشن لینا اور اس کنکشن سے پانی حاصل کر کے کے نماز پڑھنا پینا جائز ہے ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  مذکورہ پانی کی بڑی لائن اگر حکومت کی جانب سے باقاعدہ اُس برابر والے  علاقے کے لیےمختص نہیں ہے، بلکہ سب کو استعمال کرنے کا اختیار ہے تو پھر آپ  کو اختیار ہوگا کہ  اس پانی کی لائن سے کنکشن لے کر معروف طریق پر استعمال کریں، بشرطیکہ اس علاقے والوں کو  پانی کی کمی کا سامنا نہ ہو، اوراگر حکومت کی جانب سے پانی کی وہ لائن  صرف ساتھ والے علاقے کے لیے ہی مختص ہے تو  اس صورت میں آپ کے لیے اس علاقے سے پانی کی لائن لانا درست نہیں ہوگا، بلکہ کوئی اور متبادل صورت اختیار کیجیے، یا قانونی اجازت لے کر اس لائن سے پانی حاصل کیجیے۔  یہ اس صورت میں ہے جب باقاعدہ پانی کی لائن وغیرہ ہو، اگر دریا یا بڑے چشموں وغیرہ کا پانی ہے جو کسی کی ملکیت میں نہیں ہے تو  وہ مباح ہے، اس کے استعمال کی سب کو اجازت ہے۔

بہر صورت اگر اس پانی سے وضو کرلیا تو نماز ادا ہوجائے گی،لوٹانے کی ضرورت نہیں ہوگی، لیکن پانی کے استعمال کے ناجائز ہونے کی صورت میں آئندہ اس پانی سے وضو وغیرہ کرنے سے احتراز کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106201343

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں