ذہنی معذور شخص کیلئے کیا احکام ہیں اور ایسے شخص کی وفات کے بعد برزخی زندگی میں کیا معاملات ہونگے؟ اور کیا ایسے شخص پر بھی عذاب قبر ہوگا؟ اگر ہوگا تو لواحقین اسکے ایصال ثواب اور آسانی کیلئے کیا کریں؟
جو شخص ذہنی طور پر ایسا معذور ہو کہ اسے کسی بات کی یا کسی شرعی حکم کی تمیز ہی نہ ہو، یعنی بالکل مجنون ہو تو وہ شرعی احکام کا مکلف ہی نہیں ہے، ایسے شخص سے وفات کے بعد کوئی حساب کتاب نہیں ہوگا اور عذاب قبر بھی نہیں ہوگا، البتہ لواحقین اس کے ایصال ثواب کے لئے جو بھی صدقہ، خیرات یا نماز و تلاوت وغیرہ کریں گے تو اس کا ثواب اسے پہنچے گا، اس لئے جتنا ممکن ہوسکے اپنے ہر فوت شدہ عزیز و رشتہ دار کے لئے ایصال ثواب کرنا چاہیئے، ایصال ثواب کے لئے کوئی عمل مخصوص نہیں ہے، بلکہ سہولت سے کوئی بھی نفلی عمل کر کے اسے مرحومین کے لئے ایصال ثواب کا ذریعہ بنایا جاسکتا ہے۔واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200079
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن