زید کہتا ہے کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو عمرو کی شکل وشباہت میں دیکھاہے، تو کیا زید کا ایسا کہنا جائز ہے؟ اور کیا یہ گستاخی کے ضمن میں آتا ہے؟ تشفی بخش جواب عنایت فرمائیں ۔
اگر ’’عمرو‘‘ عالم ہے تو زید کا خواب میں رسول اللہ ﷺ کو عمرو کی شکل و شباہت میں دیکھنے کی تعبیر یہ ہے کہ ’’عمرو‘‘ اہلِ حق علماء میں سے ہے، اور اگر ’’عمرو‘‘ عالم نہیں ہے، بلکہ عام آدمی ہے تو اس خواب کی تعبیر یہ ہے کہ ’’عمرو‘‘ کو سنتِ رسول ﷺ کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق ملے گی۔
بہرحال ایسا خواب آنے کی صورت میں خواب بیان کرتے ہوئے کہنا کہ ’’میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو عمرو کی شکل وشباہت میں دیکھاہے‘‘، جائز ہے، یہ گستاخی کے ضمن میں نہیں آئے گا۔
باقی حدیثِ پاک میں جو یہ مضمون وارد ہے کہ ’’جس نے خواب میں مجھے دیکھا اس نے واقعۃً مجھے ہی دیکھا، کیوں کہ شیطان میری صورت میں نہیں آسکتا‘‘، یعنی جب رسول اللہ ﷺ کو اسی حلیہ مبارکہ دیکھے جیساکہ آپ ﷺ کا حلیہ مبارکہ کتبِ شمائل میں منقول ہے، تو اس خواب کے سچا ہونے میں ذرہ بھی شک نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144103200056
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن