حج کے دوران شیطان کو جو کنکریاں ماری جاتی ہیں، وہ سائز میں چھوٹی ہوں جیسا کہ بھنا ہوا چنا ہوتا ہے، اس سے رمی ہو جائے گی؟
فقہاء نے لکھا ہے کہ جس کنکری سے شیطان کی رمی کی جائے وہ لوبیا کے دانے کے برابر ہو، بھنے ہوئے چنے کا دانہ بھی تقریباً لوبیا کے برابر ہی ہوتا ہے، اس سے زیادہ چھوٹی کنکری سے رمی کرنا مکروہ ہو گا، اور بڑا پتھر مارنا بھی پسندیدہ نہیں ہے۔
الفتاوى الهندية (1/ 233):
"(الثالث) في مقدار ما يرمي به
بالصغار مثل حصى الخذف، كذا في المحيط. واختلفوا في مقدارها والمختار قدر الباقلاء ولو رمى بحجر أكبر أو أصغر جاز، كذا في الاختيار شرح المختار. وليس بمستحب، كذا في التتارخانية".
صحيح مسلم (2/ 891):
"فرماها بسبع حصيات، يكبر مع كل حصاة منها، مثل حصى الخذف". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200240
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن