اگر کوئی لڑکی سفر شروع کرنے سے پہلے رمضان کا روزہ توڑ دیتی ہے تو اس کا کیا کفارہ ہے؟
اگر سفر شروع کرنے سے قبل بلاکسی عذر کے کوئی عاقل بالغ شخص رمضان المبارک کا ادا روزہ توڑدے (جس کی نیت صبح صادق سے پہلے کرچکاہو) تو اس پر قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے۔قضا یہ ہے کہ ایک روزے کے بدلے میں ایک روزہ رکھاجائے، اور روزے کاکفارہ یہ کہ دومہینے مسلسل روزے رکھے جائیں، اگر بڑھاپے یا بیماری کی وجہ سےاس کی استطاعت نہیں ہے تو ساٹھ مسکینوں کو دو وقت کا کھاناکھلادیاجائے یا ایک مسکین کو متعین کرلیا جائے اور اس کو ساٹھ دن تک دو وقتوں کاکھاناکھلادیاجائے تو روزے کاکفارہ ادا ہوجائے گا۔ساٹھ مسکینوں کو دووقت کھلانے کے بجائے اگر ساٹھ فطرانے اداکیے جائیں تو بھی درست ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200396
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن