اگر کوئی آدمی روزہ نہ رکھ سکے بیماری یا کسی اور وجہ سے تو اس کا کیا فدیہ ہے؟
واضح رہے کہ اگر کوئی شخص اتنا بوڑھا یا ایسا بیمار ہو کہ اس کے صحیح ہونے کی امید نہ ہو تو یہ ہر روزہ کے بدلے پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت( جو کہ کراچی میں آج کل تقریباً 90 روپے ہے) کسی مستحق شخص کو دے دے۔مہینہ میں جتنے روزے ہوں 29 یا 30 اتنے ہی فدیہ ادا کرنے ہوں گے۔ اور فدیہ ادا کرنے کے بعد اگر صحت یاب ہوگیا تو جتنے روزے چھوڑے اور ان کا فدیہ دیا ان سب کی قضا کرنا ضروری ہوگا، اور جو رقم فدیے میں دی ہے وہ نفلی صدقہ بن جائے گی۔
البتہ اگر ایسی بیماری ہو جس سے شفا کی امید ہو تو پھر فدیہ دینے کی اجازت نہیں ہے، بلکہ اس صورت میں جب تک بیماری کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکے، روزہ نہ رکھے، اور صحت یاب ہونے کے بعد اتنے روزوں کی قضا کرلے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200353
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن