ایسا شخص جو زمین دار ہے، لیکن مقروض رہتا ہے آیا وہ مستحقِ زکاۃ ہوسکتا ہے یا نہیں؟
مذکورہ شخص کے قرض کی رقم کو منہا کرنے کے بعد اگر اس کی ملکیت میں ضرورت سے زائد اتنی زمین یا دیگر مال یا سامان ہو جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے بقدر یا اس سے زیادہ ہو تو اس شخص کے لیے مستحقِ زکاۃ نہ ہونے کی وجہ سے زکاۃ لینا جائز نہیں ہے۔ البتہ اگر اس پر اتنا قرضہ ہو کہ جس کو زمین کی مجموعی مالیت سے منہا کرنے کے بعد نصاب کے بقدر رقم یا ضرورت سے زائد سامان باقی نہ بچے تو پھر وہ مستحقِ زکاۃ کہلائے گا اور اس کو زکاۃ دینا جائز ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201458
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن