ساڑھے سات تولہ سونا ہے، کیا اب مجھے سارے 9 تولے کی مالیت پر زکاۃ دینی ہو گی؟ یا نصاب سے جو زیادہ ہے اس پر؟
واضح رہے کہ سونے کا نصاب ساڑھے سات تولہ ہے یعنی اگر کسی کے پاس صرف سونا ہو (چاندی، نقدی یا مالِ تجارت نہیں ہے) اور اس کی مقدار ساڑھے سات تولہ سونے سے کم ہو تو زکاۃ لازم نہیں ہوگی اور اگر ساڑھے سات تولہ یا اس سے زیادہ ہو تو اس کے اوپر زکاۃ کی ادائیگی لازم ہو گی، اور جب کسی کے پاس ساڑھے سات تولہ یا اس سے زیادہ سونا موجود ہو تو مجموعی مقدار پر زکاۃ لازم ہو گی، ایسا نہیں ہے کہ جو مقدار نصاب سے زائد ہو اس پر زکاۃ لازم ہو۔ یہی حکم تمام نصابوں کا ہے کہ جب نصاب سے زائد مقدار ہوجائے تو مجموعی مال پر زکاۃ واجب ہوتی ہے۔
لہذا صورتِِ مسئولہ میں اگر آپ کے پاس نو تولہ سونا ہے تو آپ کے اوپر نو تولہ سونے کی زکاۃ واجب ہو گی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144102200306
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن