شریعت کی اصطلاح میں زیرِ ناف بال کاٹنے کی حدود واضح کیجیے۔
زیرِ ناف بال کاٹنے کی حد یہ ہے کہ اگر آدمی اکڑو بیٹھے تو ناف سے تھوڑا نیچے، جہاں پیٹ میں بل پڑتا ہے وہاں سے رانوں کی جڑوں تک، اورپیشاب پاخانہ کی جگہ کے اردگرد جہاں تک نجاست لگنے کا امکان ہو, وہاں تک بال صاف کرلیے جائیں۔
"ويبتدئ في حلق العانة من تحت السرة، ولو عالج بالنورة في العانة يجوز، كذا في الغرائب". (الفتاوی الهندیة، کتاب الکراهیة، الباب التاسع عشر في الختان والخصاء وحلق المرأة شعرها ووصلها شعر غيرها (5/358) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200093
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن