1۔کیا کوئی شخص اپنی زکاۃ اپنی ساس کو دے سکتا ہے؟
2۔ کیا بیوی کے زیور کی زکاۃ خاوند دے سکتا ہے؟ اور بیوی کے ماں باپ کو بھی دے سکتا ہے یا نہیں؟میری ساس مستحقِ زکا ۃ ہے، میں ملازمت کرتا ہوں اور میری بیوی کے پاس زکاۃ ادا کرنے کے پیسے نہیں، میں اپنی بیوی کی طرف سے زکاۃ دینا چاہتا ہوں اور وہ زکاۃ بیوی کی ماں کو دینا چاہتا ہوں، آیا یہ عمل درست ہوگا؟
1۔ساس اگر زکاۃ کی مستحق ہو تو اسے زکاۃ دینا درست ہے۔
2۔بیوی اگر صاحبِ نصاب ہے تو اس کے زیوروغیرہ کی زکاۃ خود اس پر لازم ہے، البتہ بیوی کی اجازت سے شوہر اس کی طرف سے زکاۃ اداکرناچاہے تو کرسکتاہے، لیکن چوں کہ والدہ کو زکاۃ دینا جائز نہیں ہے؛ اس لیے بیوی کے زیور کی زکاۃ بیوی کی والدہ یعنی اپنی ساس کو دینا جائز نہیں ہے۔آپ اپنی زکاۃ کی رقم اگر ساس کو دیناچاہیں اور وہ مستحق بھی ہو توجائز ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909202328
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن