اگر کوئی شخص عمرہ میں سعی کے دو چکر کے بعد سعی مکمل ہوجانے سے پہلے حلق کر لے تو کیا حکم ہے؟ کیا عمرہ دوبارہ کرنا ہو گا یا صرف دم ادا کر دینے سے اس کا عمرہ مکمل ہوجائے گا؟
ارکانِ عمرہ میں بھی ترتیب واجب ہے، لہذا طواف کے بعد سعی اور سعی کے بعد حلق، اس ترتیب کا لحاظ رکھنا ضروری ہے۔
لہذااگر کسی شخص نے سعی کے چکروں میں سے چار چکر یا زیادہ کو چھوڑ دیااور حلق کروادیا اس صورت میں دم لازم ہوگا اور سعی کا اعادہ بھی کرنا ہوگا۔
اور اگرتین یا تین سے کم چکر ترک کردیئے اس صورت میں ہر چکر کے عوض ایک صدقہ (جس کی مقدار صدقہ فطر کے برابر ہو)کرنا لازم ہے۔ازسرنودوبارہ عمرہ کرنا لازم نہیں۔
البحرالرائق میں ہے :
’’وقد قدمنا أن هذا السعي واجب وليس بركن؛ للحديث: { اسعوا؛ فإن الله كتب عليكم السعي } قاله عليه السلام حين كان يطوف بين الصفا والمروة، فإنه ظني وبمثله لايثبت الركن؛ لأنه إنما يثبت عندنا بدليل مقطوع، فما في الهداية من تأويله بمعنى كتب استحباباً فمناف لمطلوبه؛ لأنه الوجوب، وجميع السبعة الأشواط واجب لا الأكثر فقط، فإنهم قالوا في باب الجنايات: لو ترك أكثر الأشواط لزمه دم، وإن ترك الأقل لزمه صدقة فدل على وجوب الكل‘‘. (6/450)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010201280
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن