آج کل تصوف کا ایک سلسلہ متعارف ہوا ہے جو سلسلہ شاذلیہ کے نام سے جانا جاتا ہے, اس کے بارے میں راہ نمائی فرمادیں کہ آیا اس سلسلہ میں بیعت ہونا صحیح ہے، جب کہ یہ سلسلہ خود کو علمائے دیوبند کی طرف منسوب کرتا ہے اور ان کا نام لیوا ہے؟
’’سلسلہ شاذلیہ‘‘ جدید سلسلہ نہیں ہے، یہ ساتویں صدی عیسوی کے بزرگ ابوالحسن علی شاذلی بن عبد ﷲ شریف حسینی المغربی رحمہ اللہ کی طرف منسوب ہے، نسباً ساداتِ بنی حسن میں سے ہیں۔ لیکن ہمارے ہاں اس کا سلسلہ محفوظ نہیں رہا، ہمارے بلاد میں بہتر یہ ہے کہ جو سلاسلِ اربعہ(نقشبندیہ، قادریہ، چشتیہ، سہروردیہ)مستند ومعتمد ہیں، ان سلاسل کے کسی مستند صاحبِ نسبت سے اصلاحی تعلق قائم کرلیں، اور اگر کسی کے ہاں سلسلۂ شاذلیہ محفوظ ہو (جیساکہ عرب ممالک اور ترکی کے حوالے سے تحقیق سے معلوم ہواکہ وہاں یہ سلسلہ باقی ہے) تو وہاں بیعت کی جاسکتی ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200621
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن