سنن اور نوافل ایک سلام کے ساتھ ادا ہو سکتے ہیں؟
سنت اور نفل الگ الگ نمازیں ہیں، اس لیے سنت نماز کے آخر میں سلام پھیرے بغیر قصداً نفل کے لیے کھڑے ہوکر نفل شروع کرنا تو جائز نہیں، البتہ اگر کوئی دو رکعت سنت کے قعدہ میں بیٹھنے کے بعد تشہد پڑھ کر غلطی سے کھڑا ہوجائے اور تیسری رکعت کا سجدہ کرنے کے بعد اسے یاد آئے کہ اسے تو دو رکعت پر سلام پھیرنا تھا تو وہ چار رکعت پوری کرنے کے بعد آخر میں سجدہ سہو کرلے تو اس کی دو رکعت سنت اور باقی دو نفل بن جائے گی، لیکن جان بوجھ کر ایک سلام کے ساتھ سنت و نفل دونوں کی ادائیگی درست نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
نوٹ: سوال کی مراد اگر کچھ اور ہے تو وضاحت کرکے دوبارہ سوال کرلیجیے۔
فتوی نمبر : 144106200933
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن