عرض یہ کرناتھا کہ زکاۃ کی رقم کسی سید کو دے سکتے ہیں؟ اگر وہ بالفرض لے لیتاہے تو اس کا گناہ کیا ہوگا؟
سید کو زکاۃ کی رقم دینا جائز نہیں ہے،تبرعات اور نفلی صدقات سے ان کی اعانت کرنی چاہیے۔اگر جان کر کسی سید کو زکاۃ دی تو زکاۃ ادا نہ ہوگی۔اسی طرح سید کے لیے یہ جانتے ہوئے کہ سید کو زکاۃ لیناحرام ہے،زکاۃ مانگنایالیناسخت گناہ ہے۔جتنی رقم زکاۃ کی وصول کی ہو وہ زکاۃ دینے والے کو واپس کردی جائے ؛ تاکہ وہ زکاۃ کے صحیح مصرف میں خرچ کردے، اور اگر اصل مالک تک پہنچنے کی کوئی صورت نہ ہو تو صدقِ دل سے توبہ کے ساتھ زکاۃ کی مد میں وصول کردہ رقم کے بقدر مالک کی طرف سے کسی مستحق کو دے دی جائے تو اللہ تعالیٰ کی رحمت سے امید ہے کہ وہ معاف فرمائے گا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200486
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن