بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

شرکت میں معاہدہ کی خلاف ورزی کرنا


سوال

ایک شخص کے ساتھ  میرا عقدِ شرکت کا معاملہ طے ہوا،  ہمارے درمیان یہ عہد ہوا کہ اگر کوئی شخص شرکت چھوڑنا چاہے تو  چھ مہینہ پہلے اس کو اطلاع دینا ضروری ہے۔ لیکن بعد میں اس شخص نے عہد کو توڑ کر چھ مہینہ پہلے اطلاع دیے بغیر شرکت کا معاملہ ختم کردیاجس سے میرا خسارہ لازم آرہا ہے۔

اب میرے سوال یہ ہے کہ شرکت کے معاملہ میں ایسا عہد (چھ مہینے پہلے اطلاع) کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ اگر کوئی شخص ایسا عہد توڑ ڈالے تو اس کا حکم کیا ہوگا؟ اس مسئلہ کو لے کر میں بہت مشکل میں ہوں!

جواب

اگر آپ دونوں شریکوں کے درمیان یہ معاہدہ ہوا تھا کہ دونوں میں سے کوئی بھی شریک الگ ہونے کی صورت میں چھ  پاہ قبل پیشگی اطلاع کرے گا تو اس معاہدہ کی پاس داری طرفین پر لازم تھی،  کسی ایک کے لیے اس معاہدہ کو توڑنا جائز نہیں تھا، اگر آپ کے شریک نے اس معاہدہ کو توڑ دیا تو وہ معاہدہ توڑنے کی وجہ سے سخت  گناہ گار ہو گا۔

آپ  دونوں کے درمیان جو شراکت رہی اس کو ختم کرنے کے لیے  شرکت کے ضابطوں کے مطابق ہی حساب ہو گا، بشرطیکہ معاہدے میں کوئی غیر شرعی شرط نہ ہو۔

باقی اس شخص کے شراکت داری سے علیحدہ ہونے کے بعد ہونے والا اپنا نقصان آپ اس سے وصول نہیں کرسکتے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200640

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں