ایک شخص کسی دوسرے شخص سے ایک بلڈنگ خریدے، لیکن وہ بلڈنگ جس زمین پر بنی ہوئی ہے وہ نہیں خریدی صرف بلڈنگ خریدی ہے تو اگر (اللّٰہ نہ کرے) کسی وجہ سے بلڈنگ گر جائے تو خریدنے والا شخص اس زمین پر دوسری بلڈنگ بنا سکتا ہے کہ نہیں؟
واضح رہے کہ مالک زمین کا زمین چھوڑکر اس پر تعمیر شدہ عمارت بیچنا جائز ہے اور اس صورت میں عمارت خریدنے والا صرف عمارت کا مالک ہوگا ، اور زمین مالک کی ہوگی، لہذا اگر خدانخواستہ عمارت گرجائے تو عمارت کا مالک زمین کے مالک کی اجازت کے بغیر اس جگہ دوبارہ عمارت تعمیر نہیں کرسکتا ، البتہ مالک اجازت دے دے تو تعمیر کرسکتا ہے۔
حاشية رد المختار على الدر المختار- (6 / 747)
"كل من بنى في دار غيره بأمره فالبناء لآمره ولو لنفسه بلا أمره فهو له وله رفعه إلا أن يضر بالبناء فيمنع ولو بنى لرب الأرض بلا أمره ينبغي أن يكون مبترعا كما مر إهـ. وفيه بنى المتولي في عرصة الوقف أن من مال الوقف فللوقف وكذا لو من مال نفسه لكن للوقف ولو لنفسه من ماله فإن إشهد فله وإلا فللوقف بخلاف أجنبي بنى في ملك غيره".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200312
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن