اگر کوئی مرد اپنی بیوی کو ڈرانے کی نیت سے کہے کہ میں تمہیں ابھی , اسی وقت , اور رک رک کے بولے؛ تاکہ بیوی ڈر جائے اور کال کاٹ دے , آگے اسے بار بار زور ڈالنے پر بھی یاد نا آئے کہ طلاق کا لفظ بولا تھا یا نہیں , تو اس بارے میں کیا حکم ہے ?
ایسی صورت میں کوئی طلاق واقع نہ ہوئی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004201110
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن