بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

مانعِ حمل عارضی سبب اختیار کرنا


سوال

میرے الحمد للہ چار بچے ہیں، میری بیوی اور بچے نہیں چاہتی، جب کہ میرا ہم بستری کا جی چاہتا ہے، مگر اس وقت ہم بے بس ہوتے ہیں، تو کیا فراغت کے وقت کپڑے کا استعمال کیا جا سکتا ہے؟ یا کوئی اور شرعی طریقہ بتا دیں۔

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر آپ کی اہلیہ مزید بچوں کی پیدائش سے انکاری کسی دنیاوی سبب (فقر و فاقہ کا خوف، وغیرہ) سے ہیں تو اس صورت میں انہیں اپنے اس عمل پر توبہ کرنا چاہیے، کیوں کہ رزق دینے والی ذات اللہ رب العزت ہے، جس نے قرآنِ مجید میں صراحت کے ساتھ  فقر و فاقہ کے خوف سے اولاد کو پیدائش کے بعد یا پیدائش سے قبل ہی قتل سے منع فرمایا ہے، اور ان کے رزق کی ذمہ داری خود لی ہے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اولاد کی کثرت کی ترغیب دی ہے۔

  البتہ اگر ان کا انکار صحت کی خرابی کی وجہ سے ہو تو اس صورت میں حمل سے مانع عارضی اسباب ( جیسے کونڈوم کا استعمال)  ہم بستری کے وقت اختیار  کیے جا سکتے ہیں، نیز عزل ( یعنی فراغت باہر کرنے) کی بھی اجازت ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200350

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں